بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وفاق کی ناقص زرعی پالیسی کی وجہ سے زراعت تباہ ہوچکی ہے، اسماعیل راہو

صوبائی وزیر برائے زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ وفاق کی ناقص زرعی پالیسی کی وجہ سے زراعت تباہ ہو چکی ہے۔

اسماعیل راہو نے اپنے ایک بیان میں وفاقی حکومت کی زراعت سے متعلق پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکار زرعی قرضے اور سُود ادا نہیں کر پا رہے ہیں، وفاق کی پالیسیوں کے سبب زراعت تباہ ہو چکی ہے۔

انہوں نے  مزید کہا کہ پچھلی بارشوں سے سندھ کے 15 اضلاع میں کپاس، مرچی، ٹماٹر، پیاز، چاول، گنا اور دیگر فصل متاثر ہوئی، وفاق نے سندھ کے تباہ حال کسانوں کی کوئی دلجوئی نہیں کی۔

اسماعیل راہو کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سندھ نے پہلے بھی مطالبہ کیا کہ آفت زدہ اضلاع میں زرعی قرضے معاف کیےجائیں، وفاق ٹیکسٹائل ملز پیکج کی طرح کسانوں کو بھی زرعی پیکج دے، چھوٹے کاشتکاروں اور کسانوں کو آسان شرائط پر بلا سود نئےقرضے دئیےجائیں۔

اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ ملک میں ڈی اے پی کھاد دستیاب نہیں ہے، 2018 میں 24 سو میں ملنےوالی کھاد 5ہزار روپے میں مل رہی ہے، وفاقی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے سندھ کا کسان ٹماٹر مفت میں بانٹ رہا ہے۔

اُن کہنا تھا کہ کسان کی کمائی تو در کنار، 70ہزار فی ایکڑ لاگت بھی ڈوب گئی  ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.