وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں افغان تنازع، کالعدم تحریک لبیک، وزرا پروٹوکول اور اسلام آباد گرین ایریا کے امور پر غور کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں غور کیا گیا کہ امریکی انخلاء کے بعد افغانستان کی صورتحال کے اثرات سے کیس نمٹا جائے۔
وزیراعظم نے افغانستان کا معاملہ حساس قرار دیتے ہوئے مربوط پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس کے دوران صرف وزیر خارجہ، داخلہ اور وزیر اطلاعات کو افغان تنازع پر بات کرنے کی اجازت کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا کہ افغان مسئلے پر باقی وزراء بات کرنے سے اجتناب کریں۔
اجلاس کے دوران افغان مہاجرین کی ممکنہ آمد پر بات جیت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مہاجرین کی آمد سے خطے کے حالات گھمبیر ہوسکتے ہیں۔
اجلاس کے دوران رپورٹ پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر متعدد وزراء کی پولیس سیکیورٹی کم کر دی گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وزرا ہی نہیں بلکہ اپوزیشن لیڈر بھی اضافی سیکیورٹی سے مستفید ہورہے ہیں۔
وزیر اعظم نے اپوزیشن لیڈرز اور دیگر اہم شخصیات کی سیکیورٹی کی رپورٹ مانگ لی۔
اجلاس کے دوران اسلام آباد میں گرین ایریا تیزی سے ختم ہونے پر وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے سی ڈی اے کو اسلام آباد کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پالیسی مرتب کرنے کا حکم بھی دیا۔
Comments are closed.