وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں القادر ٹرسٹ اور فرح گوگی کو منتقل ہونے والی زمین کے معاملے سمیت دیگر امور پر غور کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے الزام لگایا تھا کہ القادر ٹرسٹ اور فرح گوگی کو 458 کنال اراضی منتقل کی گئی جبکہ اخبار دی نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ القادر ٹرسٹ نے القادر یونیورسٹی کا منصوبہ بنایا۔ اس کے ٹرسٹی اس وقت کے وزیراعظم عمران خان تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، زلفی بخاری اور بابر اعوان بھی ٹرسٹی تھے، بعد میں زلفی بخاری اور بابر اعوان کو نکال کر بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی کو بھی ٹرسٹی بنادیا گیا۔ ٹرسٹ کو ایک پراپرٹی ٹائیکون نے یونیورسٹی بنانے کے لیے جہلم کی تحصیل سوہاوہ کے موضع بکرالہ میں 458 کنال زمین دی۔
زمین کے حصول کے لیے معاہدے پر دستخط عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کیے۔ یونیورسٹی میں صرف 37 طلبہ نے داخلہ لیا جبکہ اسے صرف دو ہزار اکیس میں 18کروڑ روپے کے عطیات ملے۔
وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بھی غور کیا جائے گا۔
Comments are closed.