وفاقی شرعی عدالت نے سوارہ کی رسم کو غیر اسلامی قرار دے دیا، عدالت نے کہا سوارہ کی رسم اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔
وفاقی شرعی عدالت میں سوارہ کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔
عدالت نے قرار دیا کہ سوارہ کی رسم قبائلی علاقوں سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مختلف ناموں سے رائج ہے، تعزیرات پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت سوارہ رسم کو قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے۔
شہری سکینہ بی بی سمیت دیگر نے سوارہ رسم کے خلاف درخواست شرعی عدالت میں دائر کی تھی۔
Comments are closed.