بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وفاقی حکومت کا ایک سے زائد پراپرٹی پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ

حکومت نے وفاقی بجٹ میں ایک سے زائد پراپرٹی پر سالانہ ٹیکس جبکہ پراپرٹی کی فروخت پر 15 فیصد تک ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ تقریر میں پراپرٹی قیمتوں میں اضافہ روکنے اور عوام تک جائیداد کی رسائی کے لیے حکمت عملی واضح کرتے ہوئے ایک سے زائد پراپرٹی پر سالانہ ایک فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کر دیا۔

یہ ٹیکس ڈھائی کروڑ روپے سے زائد مارکیٹ قیمت کی جائیدادوں پر وصول کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری نقل وحرکت میں کمی اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کا فیصلہ کیا گیا ہے، کانفرنسوں اور دیگر اہم امور کے لیے آن لائن کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی میں بجٹ تقریر کے دوران کاروباری طبقے نے پراپرٹی ٹیکس پر اپنے ابتدائی ردعمل سے آگاہ کیا۔

پراپرٹی مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق ڈھائی کروڑ سے زائد قیمت کی پراپرٹی رکھنے والوں پر ایک فیصد سالانہ فیڈرل ٹیکس وصول کیا جائے گا، اس فیصلے سے ڈھائی کروڑ سے زائد مالیت کے پلاٹس کی سٹے بازی روکنے میں مدد ملے گی۔

حکومت کی طرف سے جائیداد کی فوری خرید و فروخت کی حوصلہ شکنی کا فیصلہ بھی ہوا ہے، ایک ہی سال میں جائیداد خرید کر بیچنے کی صورت میں 15 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، یہ ٹیکس ڈھائی فیصد سالانہ کے حساب سے کم ہوتا رہے گا اور 6 سال بعد صفر ہوجائے گا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا کے کہ اس طرح 6 سال پرانی یا ڈھائی کروڑ سے کم مالیت کی پراپرٹیز کی خرید و فروخت میں اضافہ اور اس کے علاوہ پراپرٹیز کی خرید و فروخت میں گراوٹ رہنے کا امکان ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.