کراچی: امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے الیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی اور سندھ حکومت نے بلدیاتی اور شہری نظام پر ڈاکا ڈالا ہے، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے مسلسل مفادات کی سیاست کی ہے۔
کراچی کے موجودہ حالات و مسائل اور ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سےادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ تمام حکومتوں نے عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے اس میں اضافہ کیا، حکمران جماعتوں اور جرنیلوں نے ایک دن کے لیے بھی اسلامی نظام کو نافذ نہیں ہونے دیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کے مسائل حل نہیں کیے، اندرون سندھ کے عوام میں سوائے مایوسی کے کچھ نہیں ہے، ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے، مافیاؤں کی حکومت کی وجہ سے ملک کی معیشت دیوالیہ ہوگئی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک پاکستان اس وقت مشکلات کے شکار ہیں، 22 کروڑ عوام کے لیے جینا مشکل ہوگیا ہے، 74 سال میں انہوں نے نظریہ پاکستان اور جغرافیہ پاکستان کی حفاظت نہیں کی، پاکستان کی حقیقی خوشحالی اور ترقی کی ضمانت صرف اور صرف اسلامی نظام میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2021 مہنگائی و بے روزگاری میں اضافے کا سال ثابت ہوا، ڈالر کی کمی کی وجہ سے قرضوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ حکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی وجہ سے قرضے لیے گئے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ نیب کو طاقت ور بنائیں گے اور سیاست سے بالاتر بنائیں گے، بد قسمتی سے موجودہ حکومت نے کرپشن کی وجہ سے نیب سے تمام تر اختیارات لے لیے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونے کی بجائے اضافہ ہوا، گورنر ہاؤس کے سالانہ بجٹ میں 5 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا، حکومت نے عالمی بینک سے 19.50 کروڑ ڈالر بطور قرض لیے گئے ہیں، ملک میں ایک روپے کا بھی ترقی کا کام نہیں ہورہا پھر کس بنیاد پر قرضے لیا جارہا ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے فیصلوں سے قوم مایوس ہے، نسلہ ٹاور کے فیصلے کے حوالے سے جلد بازی کی گئی اور متاثرین کو کوئی زر تلافی نہیں دیا گیا، اسلام آباد میں غیر قانونی ٹاور کے حوالے سے عدالت عظمی کا فیصلہ بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک ملک میں ایک قانون ہونا چاہیے، آج پاکستان دو لوگوں کے لیے ہیں ایک غریبوں کے لیے اور دوسرا مالداروں کے لیے ہے، طبقاتی نظام کی وجہ سے دو کروڑ سات لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں، سات کروڑ سے زائد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے آگئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک کا گورنر آئی ایم ایف کا نمائندہ ہے، اسٹیٹ بنک کے گورنر نے ہر لمحے روپے کی قیمت کی کمی اور ڈالر کی قیمت کا اضافہ کیا ہے، اسٹیٹ بینک کو استعفی دینا چاہیے۔
سراج الحق نے کہا کہ قوم کا سب سے بڑا ادارہ آئی ایم ایف کے حوالے کیا گیا، پانامہ لیکس میں کرپٹ اشرفیہ ملوث تھا، پی ٹی آئی نے ساڑے تین سال میں ایک پر بھی فیصلہ نہیں سنائے، پانامہ لیکس میں ملوث پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے عدالت عظمی سے اپیل کرتےہوئے کہا کہ پانامہ لیکس اور پنڈورہ پیپرز میں جن افراد کے نام ہے انہیں بلوایا جائے،انہیں کرپٹ اشرافیہ نے ملک کا پیسہ باہر کے بینکوں میں جمع کیا ہے، باہر ممالک میں جتنی بھی دولت ہے وہ سیاسی لیڈرز کی اور کرپٹ اشرافیہ کی ہے، اگر باہر ممالک سے دولت منگوائی جائے تو ہم اپنے قرضے واپس ادا کرسکتے ہیں۔
Comments are closed.