
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بالر لیجنڈری وسیم اکرم اپنی پہلی اہلیہ ہما کو یاد کر کے آبدیدہ ہو گئے۔
حال ہی میں سوئنگ کے سلطان نے فخر عالم کے شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف امور پر بات کی۔
دورانِ گفتگو اپنی پہلی اہلیہ مرحوم ہما سے پہلی ملاقات اور ان کے جانے کے بعد زندگی کی مشکلات یاد کر کے وہ رو پڑے۔
دورانِ گفتگو ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وسیم اکرام نے بتایا کہ جب ہما سے ان کی پہلی ملاقات ہوئی اس وقت وہ 18 برس کی تھیں اور وسیم اکرم 20 برس کے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے اور کچھ عرصے کے بعد شادی کر لی۔
وسیم اکرم نے بتایا کہ ہما نے میرا ہر اچھے برے وقت میں ساتھ دیا، زندگی کے کئی معاملات کا علم نہیں تھا، گھر کیسے چلانا ہے، بچوں کو کیسے پالنا ہے، ان سب کا انتظام ہما اکیلے کیا کرتی تھی، ہر چیز اس نے سنبھالی ہوئی تھی۔
سابق فاسٹ بالر نے کہا کہ کافی دیر بعد احساس ہوا کہ مجھے اپنے آپ کو بدلنے کی ضرورت ہے اور جب تک اس بات کا احساس ہوا ہما اس دنیا سے جا چکی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ چیمپئین شپ کے سلسلے میں ملک سے باہر تھا، اس دوران میرے دونوں بیٹے، تیمور اور اکبر جو اس وقت تقریباً بالترتیب 9 اور 7 برس کے تھے اور ہما کراچی میں چھٹیاں گزار کر لاہور واپس آئے تھے تو ان کے گلے خراب ہو گئے ڈاکٹر سے علاج کروایا، بیٹے ٹھیک ہو گئے لیکن ہما صحت یاب نہ ہو سکی۔
انہوں نے آبدیدہ ہوتے ہوئے بتایا کہ ہما کی مزید طبعیت خراب ہوتی گئی، مرض کی تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے بیرونِ ملک لے جانا چاہا تو سنگاپور جاتے ہوئے بھارت میں ان کا انتقال ہو گیا۔
وسیم اکرم نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جب وہ ہما کو واپس لے کر گھر آئے تو بچوں کو سمجھ ہی نہیں ائی کہ کیا ہوا ہے وہ بہت چھوٹے تھے، اس کے بعد ابتداً انہیں سنبھالنے میں مشکلات پیش آئیں جس میں گھر والوں اور دوستوں نے بہت مدد کی لیکن وہ وقت بہت مشکل تھا۔
Comments are closed.