کوئٹہ:وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ساری دنیا میں بازار رات کو جلدی بند ہوتے ہیں، ہمیں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کا جدید طرز زندگی اپنانا ہوگا ،وسائل کی پہلے ہی قلت تھی سیلاب نے ملک کو مزید متاثر کیا، حکومت کیساتھ قوم کی بھی ذمہ داری ہے کہ وسائل کی بچت کرے ،ملک کو توانائی کی بچت کی بہت زیادہ ضرورت ہے، توانائی کی بچت سے مالی وسائل میں اضافہ ممکن ہے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں وفاقی وزرا کے وفد نے کوئٹہ میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی جس میں وفاقی سیکریٹری نے توانائی کی بچت سے متعلق کابینہ سے منظور شدہ سٹریٹیجی پر بریفنگ دی، وفاقی وزرا میں قمر زمان کائرہ، نوابزادہ شاہ زین بگٹی، مولانہ عبدالواسع وزیر دفاع کے ہمراہ موجود تھے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو گزشتہ حکومت نے سبوتاژ کیا، وسائل کی کمی کی وجہ سے سیلاب سے پیدا ہونے والی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا، حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ مالی مسائل پر جلد قابو پایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کی بچت کی ہمارے ملک کو بہت زیادہ ضرورت ہے، توانائی کی بچت سے مالی وسائل میں اضافہ ممکن ہے، حکومت کے ساتھ قوم کی بھی ذمہ داری ہے کہ وسائل کی بچت کرے، پیٹرول اور گیس کی درآمد پر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ توانائی کی بچت کی لئے مثر سٹریٹیجی بنائی گئی ہے، سٹریٹیجی پر عملدرآمد اور مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے صوبائی حکومت اور تاجروں کا تعاون ضروری ہے، کوئٹہ آنے کا مقصد صوبائی حکومت کو توانائی کی بچت کی سٹریٹیجی پر اعتماد میں لینا اور تعاون کا حصول ہے ۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہمارے لائف سٹائل سے توانائی کا زیادہ استعمال ہورہاہے ، پٹرول اور گیس درآمد کرنا پڑتی ہے جس پر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے ،توانائی کی بچت کے حوالے سے موثر سٹریٹجی بنائی ہے سٹریٹجی پر عملدراآمد اور مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے صوبائی حکومت اور تاجروں کا تعاون اشد ضروری ہے ۔
Comments are closed.