وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ جمعیت علما اسلام ف کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے، انہیں ان کی پارٹی پوزیشن کے مطابق وزارتیں دی جائیں گی، جے یو آئی کو کابینہ میں شامل کرنے پر بی اے پی سمیت اتحادیوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے،صوبے کی بہتری اور تمام جماعتوں کو شامل کرنے کے لیے قربانی دیں گے کسی کو کابینہ سے برخاست نہیں کرونگا اور نہ ہی کسی کی وزارت چھینوں گا۔
عبدالقدوس بزنجو نے جمعہ کی شب کوئٹہ میں بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف نیفولوجی اینڈ یورولوجی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب مجھے بلوچستان کے تمام نمائندوں نے بلامقابلہ وزیراعلیٰ بنایا تو کسی نہ کسی حد میں انکا کردار حکومت میں رہتا ہے بہتر ہے کہ وہ پارٹی کے طور پر حکومت میں شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام کو ان کی پارٹی کی پوزیشن کے مطابق کابینہ میں جگہ دیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان گزشتہ ساڑھے تین ماہ سے ایک بحران سے گزر رہا ہے انتظامیہ نے بہت محنت کی ہے کسی بھی قسم کی کمی بیشی محسوس نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں آفات میں لوگوں کو ریلیف نہیں ملتا تھا اور کرپشن کے الزامات لگتے تھے اس بار کسی نے نہیں کہا کہ حکومت نے کوتاہی یا کرپشن ہوئی ہے ہم امتحان سے گزر رہے ہیں۔
عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ اس بار حکومت تمام لوگوں کے ہر قسم کے نقصانات کا ازالہ کریگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جام کمال خان سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے انکے اور میرے طریقہ کار اور سوچ میں فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بہترین کردار ادا کیا انہوں نے صوبائی حکومت کا بھر پور ساتھ دیا۔
Comments are closed.