کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ادھورے گرین لائن منصوبے کو فی الفور مکمل کریں ہم پوچھتے ہیں کہ یہ وعدے کے مطابق دو سال کے اندر کیوں نہیں بنی؟
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 2018کے انتخابات میں وزیر اعظم شہباز شریف بلدیہ ٹاؤن سے بھی امیدوار تھے آج ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ لاہور کی میٹرو 11 ماہ میں بن گئی لیکن کراچی کی گرین لائین منصوبہ ادھورا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی اور بجلی کا بحران ہے لیکن کوئی حکومت ان مسائل کو حل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کا لائسنس فوری طور منسوخ کیا جائے اور کے فور منصوبے کو650ملین گیلن کے ساتھ فوری طور پر عمل درآمد کرواتے ہوئے مکمل کروایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر مردم شماری کروانے کے بعد بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں، عید کے بعد جماعت اسلامی حق دو کراچی تحریک کو مزید تیز کرے گی اور کراچی میں بجلی، پانی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل سمیت تمام مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کراچی کے شہری ہونے کی حیثیت سے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ حالات کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں، ہم کہتے ہیں کہ عوام جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں اور آنے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو کامیاب کروائیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا واضح اور دوٹوک مطالبہ ہے کہ سیاست اور انتخابی عمل سے جاگیرداروں، وڈیروں کا قبضہ اور موروثی سیاست ختم ہونی چاہیئے۔کراچی کے ہر شہری پر ٹیکس لگایا جاتا ہے لیکن جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس نہیں لگایا جاتا اور یہ وڈیرے اور جاگیردار ہی حکومت میں پہنچ کر کراچی کے عوام کے مستقبل کا فیصلہ کرتے ہیں۔
Comments are closed.