پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا۔
لاہور میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے حکومت کی حلیف جماعتوں سے رابطے کریں گے، 23 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ برقرار ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پہلے کھیل کسی اور کے ہاتھ میں تھا، اب وقت اور ماحول بدل چکا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وفاق سے لے کر صوبوں تک جہاں ہوسکا عدم اعتماد لائیں گے، مگر سندھ میں نہیں لائیں گے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ حکومت کی حلیف جماعتوں سے بھی رابطےکریں گے، پہلے ہوم ورک مکمل کریں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ کہہ چکاہوں کہ میں ہدف ایک ہی رکھوں گا، حالات کا انتظار بھی کرنا پڑتا ہے، گراؤنڈ تیار کرنے کے لیے مراحل ابھی باقی ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین سے رابطہ نہیں کریں گے، اگر کوئی خود رابطہ کرے گا، اپنےطور پر اس کی کوئی بھی وجہ ہوسکتی ہے، ہم کسی کوکوئی لالچ نہیں دیں گے، پیسے یا سیٹ دینے کا نہیں کہیں گے۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ ہم اپنی طرف سے بھرپور کوشش اور جتن کریں گے، غربت اور بیروزگاری نے گھروں میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
اس سے قبل شہباز شریف کے گھر پر پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا، جس میں مولانا فضل الرحمان، شہبازشریف، مریم نواز کے ساتھ نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
ن لیگی رہنما حمزہ شہباز، سعد رفیق، رانا ثناء اللّٰہ اور عطا تارڑ بھی اجلاس میں شریک تھے۔
Comments are closed.