بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وزیرِ اعظم کا انتخاب، شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع

قائدِ ایوان (وزیر اعظم) کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا دیے گئے۔

میاں محمد شہباز شریف نے خود وزارتِ عظمی کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے۔

خواجہ آصف اور رانا تنویر شہباز شریف کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔

تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کون سا محکمہ جاری کرے گا؟ اس حوالے سے مشاورت جاری ہے۔

شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے وقت ان کے ہمراہ شاہد خاقان عباسی، نوید قمر، محسن داوڑ، ایاز صادق، سعد رفیق اور خواجہ آصف تھے۔

اس سلسلے میں میاں شہباز شریف نے خود بھی دیگر ارکان کے ساتھ سیکریٹری قومی اسمبلی سے ملاقات کی ہے۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے 13 کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔

دوسری جانب وزارتِ عظمیٰ کے لیے شاہ محمود قریشی کے 4 فارمز قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائے گئے ہیں۔

عامر ڈوگر اور علی محمد خان ان کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔

قومی اسمبلی نے نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا، جبکہ اجلاس کا وقت بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔

نئے قائدِ ایوان (وزیرِ اعظم) کے انتخاب کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے اور جانچ پڑتال کے اوقات میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا وقت دوپہر 2 بجے کے بجائے سہ پہر 4 بجے کر دیا گیا ہے۔

ادھر کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی اب سہ پہر 3 بجے کے بجائے شام ساڑھے 4 بجے تک کی جائے گی۔

دوسری جانب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے کل (11 اپریل کو) ہونے والے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو دوپہر 2 بجے ہو گا۔

اس سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے طلب کیا گیا تھا۔

گزشتہ شب قومی اسمبلی نے عمران خان پر عدم اعتماد کر دیا جس کے بعد عمران خان پاکستان کے وزیرِ اعظم نہیں رہے۔

تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد کے حق میں 174 ووٹ آئے، پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا۔

پینل آف چیئر ایاز صادق نے اعلان کیا کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں 174 ووٹ آئے۔

پارلیمنٹ نے عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کے منصب سے فارغ کر دیا۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔

تحریکِ عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے اپنائے گئے تمام غیر آئینی حربے ناکام رہے۔

عمران خان تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے نکالے جانے والے ملک کے پہلے وزیرِ اعظم بن گئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.