سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کے لیے الگ سے اسمبلی اجلاس بلانے کا حکم جاری کر دیا۔
چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے فل بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔
سپریم کورٹ کے فل بینچ کی سربراہی چیف جسٹس راجہ سعید اکرم نے کی۔
بینچ میں جسٹس رضا علی خان، جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس محمد یونس طاہر شامل تھے۔
قانون ساز اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب پر ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ سنادیا گیا۔
سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے وزیرِ اعظم عبدالقیوم کے استعفے کے بعد اسمبلی اجلاس کو غیر آئینی قرار دےدیا۔
فل بینچ کےعدالتی حکم میں ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا گیا ہے۔
عدالت نے حکم دیاکہ وزیرِ اعظم کے استعفے کے معاملے کو صدر کے سامنے اٹھایا جائے تاکہ نئے وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے اجلاس طلب کیا جا سکے۔
عدالت نے سیکریٹری قانون اور پرنسپل سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے اجلاس بلانے کا معاملہ صدر آزاد کشمیر کے علم میں لائیں تاکہ صدر وزیر اعظم کے انتخاب کے لے اجلاس طلب کر سکیں۔
واضح رہے کہ اسپیکر اسمبلی اور سیکریٹری اسمبلی کو گزشتہ روز ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے قائدِایوان کے انتخاب کے لیے جاری کارروائی کو روکنے کا حکم دیا تھا، جس پر تحریکِ انصاف کے وزارتِ عظمیٰ کے نامزد امیدوارسردار تنویر الیاس نے سپریم کورٹ میں اپیل دائرکی تھی۔
عدالتی حکم کے بعد صدر آزاد کشمیر کی جانب سے آج قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے کسی وقت اسمبلی کا اجلاس طلب کیے جانے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
Comments are closed.