وزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عادی مجرموں کی ای ٹیگنگ متعارف کروانے کے پولیس پلان کی منظوری دے دی، جس کے لیے پہلے مرحلے میں ای ٹیگنگ کے لیے 7500 مجرموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
یہ فیصلہ انہوں نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس مشتاق مہر، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد فیاض جتوئی، سیکریٹری داخلہ سعید منگنیجو، ڈی آئی جیز شرجیل کھرل، ناصر آفتاب اور دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف اپنے گزشتہ اجلاس میں پولیس کو وسیع پیمانے پر گشت شروع کرنے اور اسٹریٹ کرائمز کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے پولیس اور انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سڑکوں اور اس طرح کے دیگر مقامات سے منشیات کے عادی افراد کو ہٹانا شروع کریں۔
اس پر ایڈیشنل آئی جی پولیس نے بتایا کہ یکم جنوری سے 28 فروری تک اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف 143 مقابلے کیے گئے جن میں 15 جرائم پیشہ افراد ہلاک اور 147 زخمی ہوئے، 1446 مجرموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ شہر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگیٹڈ آپریشنز بھی جاری ہیں۔
جہاں تک عادی مجرموں کی ای ٹیگنگ کا تعلق ہے، آئی جی پولیس نے انکشاف کیا کہ 7500 مجرموں کی نشاندہی کی گئی ہے جو یا تو ضمانت پر ہیں یا پھر مفرور ہیں۔
مشیر قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عادی مجرموں کی ای ٹیگنگ کے قانون کا مسودہ تیار کرکے معائنہ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عادی مجرموں کی ای ٹیگنگ کی تجویز کی باضابطہ طور پر منظوری دی اور اپنے مشیر قانون کو ہدایت کی کہ وہ اس کام کو تیز کریں تاکہ کابینہ میں اس پر بحث اور منظوری دی جاسکے۔
منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی مراکز کے قیام کی پیشرفت کے بارے میں بتاتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے گلشن معمار میں ایک مناسب جگہ کی نشاندہی کی ہے جہاں منشیات کے عادی افراد کے لیے بحالی مرکز بنایا جائے گا۔
اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ مجوزہ سینٹر میں تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ پولیس سڑکوں سے منشیات کے عادی افراد کو اٹھا کر بحالی کے لیے وہاں بھیج سکے۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد جو اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہیں، اس لیے انہیں سڑکوں سے ہٹانا سب سے اہم ہے۔
عادی مجرموں کی ضمانتوں کی منسوخی اور استغاثہ کو مضبوط بنانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے مشیر قانون اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ سرکردہ وکلاء پر مشتمل پینل کو شامل کریں تاکہ وہ مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی اور ان کی ضمانتوں کی منسوخی کے لیے کام کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس کو ہائی پروفائل کیسز میں قابل نجی وکلاء کے ذریعے پراسیکیوشن کا بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بڑی تعداد میں وکلاء کو ایک پینل میں رکھنا چاہتا ہوں اور کیس کے شکایت کنندہ کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ اپنے کیس کی کارروائی کے لیے اس پینل میں سے کسی بھی وکیل کو منتخب کرے۔
Comments are closed.