بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وزیراعلیٰ کی امین الحق کو نئے بلدیاتی قانون پر بات چیت کی پیشکش

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم رہنما امین الحق کو نئے بلدیاتی قانون پر بات چیت کی پیشکش کردی، کہا کہ سیاسی اختلافات بات چیت اور سیاسی طریقے سے حل کیے جائیں، واقعے کو لسانیت کا رنگ نہیں دیا جائے۔

گزشتہ روز کراچی میں پیش آئے واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایم کیو ایم رہنما امین الحق کو فون کرکے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس قسم کے واقعات کسی صورت نہیں ہونے چاہئیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ اور ایم کیو ایم رہنما کے درمیان اس قسم کے واقعات کو لسانیت کا رنگ نہ دینے کے معاملے پر اتفاق پایا گیا اور دونوں جانب سے لسانیت کے حوالے سے بیانات کی مذمت کی گئی۔

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل ٹیمیں ریڈ زون میں واقع ہوٹلوں میں ٹھہری ہوئی ہیں، اگر ہم کارروائی نہ کرتے تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے تھے، نہ چاہتے ہوئے انتظامیہ نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ایکشن لیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق امین الحق نے ٹنڈوالہیار واقعہ پر حکومتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ، دونوں رہنماؤں نے آئندہ اس قسم کے صورتحال پیدا نہ کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کارکن کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے سے موت کا جو بھی سبب ہوگا وہ سامنے آجائے گا، میں واقعے کی انکوائری کراؤں گا، جو بھی ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، اس کے ساتھ ہی انہوں نے امین الحق کو نئے بلدیاتی قانون پر بات چیت کی پیشکش بھی کردی۔

وزیراعظم عمران خان نے ایم کیو ایم کے پُرامن مظاہرین پر سندھ پولیس کے تشدد کا نوٹس لے لیا، محکمہ داخلہ، چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ امین الحق نے کہا ہے وہ پارٹی سے مشاورت کرکے جواب دیں گے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے متحدہ کے زخمی ایم پی اے صداقت حسین کو فون کرکے ان کی طبیعت کے بارے میں دریافت کیا۔

مراد علی شاہ نے صداقت حسین کو بتایا کہ پولیس کو کل ہی ان کو چھوڑنے کی ہدایات کردی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.