وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی کی جانب سے چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ، ڈاکٹر نوشین کی پُراسرار موت کے واقعے کی عدالتی تحقیقات کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ڈاکٹر نوشین کے ورثاء کے اطمینان کے مطابق واقعےکی انکوائری کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ کے چانڈکا میڈیکل کالج کی طالبہ، ڈاکٹر نوشین کے والد کی جانب سے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی گئی تھی۔
ڈاکٹر نوشین کے والد سید ہدایت شاہ کا پوسٹ مارٹم رپورٹ پر کہنا تھا کہ میری بیٹی خوشی سے پڑھنے گئی تھی، نوشین ڈاکٹر بن کر سماج کی خدمات کرنےکا جذبہ رکھتی تھی، نوشین کی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کو نہیں مانتا۔
ڈاکٹر نوشین کے والد نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کی ایم بی بی ایس سال چہارم کی طالبہ ڈاکٹر نوشین کاظمی کی سامنے آنے والی پوسٹمارٹم رپو رٹ موت کی وجہ گلے میں رسی کا پھندا لگنا قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 24 نومبر کو میڈیکل کالج کی طالبہ ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پھندا لگی لاش کمرے سے ملی تھی۔
Comments are closed.