کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان سے فون پر رابطہ کیا اور ان کے جائز تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کو فون کیا اور حالیہ بلدیاتی انتخابات اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حافظ نعیم الرحمن کو جماعت اسلامی کے جائز تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ جماعت اسلامی ای سی پی سے متعلق مسائل پر الیکشن کمیشن سے رابطہ کرے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت سے متعلق مسائل کے حل کے لیے غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ہماری ترجیح جماعت اسلامی ہے کیونکہ ہم ان سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ بہتر ہو گا کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی ایک دوسرے سے بات کریں۔ یہ فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ میئر جماعت اسلامی کا ہو گا یا پیپلز پارٹی سے، تاہم یہ معاملہ بات چیت سے حل ہو سکتا ہے۔ ہم جماعت اسلامی کے ساتھ بیٹھ کر کراچی کے لیے اچھا سیٹ اپ لانے کو تیار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے جیتنے والے امیدواروں نے بھی ووٹ کم ہونے کی وجہ سے دوبارہ گنتی کی درخواست دی ہے۔ ہم نے جماعت کی درخواست پر دوبارہ گنتی پر طوفان نہیں اٹھایا۔ اختر کالونی کی یوسی میں دوبارہ گنتی ہوئی، جماعت کو احساس ہوا کہ وہ اختر کالونی ہار رہی ہے۔ ہم بھی کئی جگہوں پر نتائج پر اعتراض کر رہے ہیں، دوبارہ گنتی کا حصہ بنیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کو توقعات سے زیادہ نشستیں ملیں۔ لیکن ہماری نشستیں توقع سے زیادہ نہیں ہیں۔ لیاری ریجن ہمارا ہے، وہاں سے 12 سے 11 سیٹیں جیتنا کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ منگو پیر ٹاؤن میں 16 میں سے 10 سیٹیں جیتنا حیران کن ہے۔ اگر کوئی پارٹی صفر سے 100 تک جاتی ہے تو حیرت ہوتی ہے۔ جہاں بھی جماعت اسلامی نے احتجاج کیا، سیٹیں ان کے پاس گئیں۔
Comments are closed.