اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیرون ملک دوروں کے اشتہارات شائع کرنے کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے وزیراعظم کے بیرون ملک دوروں کے اشتہارات شائع کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی اور 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ عدالت نے بڑی احتیاط سے اخبارات میں چھپے اشتہار کا جائزہ لیا، اشتہار وزیراعظم کی تشہیر نہیں بلکہ پاکستان ترکی خصوصی تعلقات سے متعلق ہے، اخباری اشتہار میں ترک صدر کی تصویر بھی لگائی گئی ہے۔
ہائیکورٹ نے کہا کہ اشتہار میں ایسا کوئی مواد نہیں جسے وزیراعظم کی ذاتی تشہیر قرار دیا جاسکے، عدالت بھی بصورت دیگر پاکستان ترکی تعلقات کے اشتہار کو متنازع نہیں بنائے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ عدالت نے دورۂ ترکی سے قبل اخبارات میں شائع اشتہارات کا بغور جائزہ لیا،اشتہار میں ایسا مواد نہیں جسے وزیر اعظم کی خودپسندی سمجھا جاسکے۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ پاکستانی عوام اور ترکی کے درمیان قابل رشک تعلقات اتنے خاص اور مضبوط ہیں کہ انہیں اس قسم کی حوصلہ افزائی کی ضرورت نہیں،یہ خود کو بڑھاوا دینے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان خصوصی تعلقات کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ عدالت توقع کرتی ہے کہ عوامی فنڈز سے اشتہارات کی اشاعت کیلئے سپریم کورٹ کے مشاہدات کو مدنظر رکھا جائے گا۔
Comments are closed.