کراچی: وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پرپٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جارہا۔
کراچی ائیرپورٹ پر میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا کہ سبسڈی نہیں دیں گے بلکہ 30 روپے فی لیٹر ٹیکس لگائیں گے، عمران خان اور شوکت ترین نے جو عدہ کیا ہے اس حساب سے ایندھن پر سبسڈی ختم کرکے پھر 30 روپے فی لیٹر ٹیکس لگانا ہے، عمران اور شوکت ترین کے فارمولے سے ڈیڑھ سوروپے ڈیزل کی قیمت بڑھانی پڑے گی، ان لوگوں نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا تھا جس کا نتیجہ ہم بھگت رہے ہیں، یہ ایک لکھا ہوا معاہدہ ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے عوام پربوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت کی ہے اس لئے پٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے جومعاہدے کئے اس کے تحت پٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ سو روپے بڑھانے پڑیں گے۔ شوکت ترین بتائیں پیسے کہاں چھوڑ کرگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شوکت ترین کے فارمولے سے مجھے 70 روپے سبسڈی ختم کرکے 250 روپے فی لیٹر ملنے والے پیٹرول پر 17 فیصد ٹیکس عائد کرتے ہوئے اس کی قیمت میں 150 روپے اضافہ کرنا پڑے گا۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے 21 ارب ڈالراگلے سال واپس کرنا ہیں۔ عمران خان ہردورمیں ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالتے رہے۔ سیمنٹ کے 16 لائسنس بیچے گئے۔ شہبازشریف نے 10 سال میں ایک بھی سیمنٹ کا لائسنس نہیں دیا۔لائسنس ان کو دیا گیا جن کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پہلے سال اسد عمر نے 9.1 فیصد کا خسارہ دیا جو 52 سال کا ریکارڈ تھا، جب ہم گئے تو پاکستان گندم ایکسپورٹ کرتا تھا لیکن آج امپورٹ کررہا ہے، انہوں نے ہمارے معاہدے نہیں بڑھائے، آج ایندھن اور گیس کی کمی ہے، آج جو دوحہ جاناپڑ رہا ہے یہ عمران خان کی وجہ سے ہورہا ہے، آئی ایم ایف کی شرائط پرشوکت ترین نے دستخط کیے ہیں، ان سے کہہ رہا ہوں ہمارا ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہمیں 21 ارب ڈالر اگلے سال واپس کرنا ہیں۔
Comments are closed.