اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو بھارت سے چینی اور کپاس درآمد کرنے کی سمری کا بطور وزیر تجارت پتا تھا اور ان کو آگاہی تھی کہ اس پر ای سی سی
فواد چوہدری نے مختلف امور پر بات کرتے ہوئے حکومت کی میڈیا مینجمنٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ بہت ساری تنقید اس لیے ہوتی ہے کہ اطلاعات کی میڈیا تک بے پناہ رسائی کو صحیح انداز میں مینیج نہیں کیا جاتا،
عرب نیوز کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھارت سے تجارت سے متعلق پیدا ہونے والے حالیہ تنازعے پر کہنا تھا کہ بطور وزیر تجارت وزیر اعظم کو بھارت کے ساتھ تجارت کی سمری کا علم تھا، اس معاملے پر تنازع بننے کی بڑی وجہ مناسب انداز میں میڈیا کو ہینڈل نہ کرنا ہے، حکومت میں تو کچھ نہ ہوتا ہی رہتا ہے چوبیس گھنٹے، ظاہر ہے کچھ فیصلے ہوں گے، وہ تبدیل ہوں گے، ان پر نظر ثانی ہو گی، لیکن جب ہر چیز میڈیا میں چلی جاتی ہے تو اس سے پھر ایک تاثر جاتا ہے کہ پتا نہیں فیصلے بدل لیے گیے یا کیا ہوگیا، اس کا زیادہ تعلق میڈیا مینجمنٹ سے ہے۔
انہوں نے حکومت کی میڈیا مینجمنٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ بہت ساری تنقید اس لیے ہوتی ہے کہ اطلاعات کی میڈیا تک بے پناہ رسائی کو صحیح انداز میں مینیج نہیں کیا جاتا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس میں تو کوئی دو آراء نہیں ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں اگر تعلقات اچھے ہوں گے تو معیشت کو بڑا فائدہ پہنچ سکتا ہے، اور اس خطے کو بڑا فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
دوران گفتگو ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا ان کے بارے میں یہ تاثر درست ہے کہ وہ جی ایچ کیو کے آدمی ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہم جہلم اور چکوال والے تھوڑے بہت تو جی ایچ کیو کے ہوتے ہی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ فوج کے قریب ہیں اور بطور ادارہ راولپنڈی سے ان کے برسوں پرانے تعلقات ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت تک وزیراعظم رہیں گے جب تک ایوان میں ان کی اکثریت ہے، عمران خان تبھی وزیراعظم نہیں رہیں گے جب ان کے پاس ایوان میں اکثریت نہیں ہو گی۔ یہ ایک سادہ سا اصول ہے، شاہد خاقان عباسی ہوں، احسن اقبال ہوں یا اور جن کی خواہش ہے کہ ان کے لیے دن سال بنے ہوئے ہیں، ان کو الیکشن ہی لڑنا پڑے گا، اس طرح سے وزیر اعظم نہیں بن جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار بھی اس وقت تک وزیر اعلی پنجاب رہیں گے جب تک عمران خان کو ان پر اعتماد ہے، فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان کے جہانگیر ترین سے اب بھی ذاتی تعلقات ہیں اور ان کے درمیان رابطہ اور بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی گئی ہیں اور اس کا بجٹ 18ارب روپے سے بڑھا کر 142ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلائی پروگرام کے لیے ضروری ہے کہ اس کے سول حصے کی نگرانی وفاقی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کرے۔
Comments are closed.