hookup Stafford CT app for plane hookups edf8329we dog screening hookup to laptop

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وزیراعظم کا سرپرائز، اسمبلیاں توڑنے کی تجویز صدر کو بھیج دی

وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں بتایا کہ صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیج دی ہے۔

انہوں نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ باہر سے پلان کی گئی تحریک عدم اعتماد کو اسپیکر نے مسترد کردیا ہے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جنہوں نے شیروانیاں سلوائی ہیں انہیں پاجامے نہیں ملنے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، قوم اس طرح کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیگی۔

انہوں نے بتایا کہ صدر کو اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائز دیدی ہے، اسمبلیاں توڑ دیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔

آئین پاکستان اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے مطابق وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ طریقۂ کار کے مطابق شق 37 کی ذیلی شق 7 کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ مکمل ہونے اور اس کے منطقی انجام کو پہنچنے تک اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

اس سے قبل قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متحدہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو آئین کے خلاف قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد لائے، میں بطور ڈپٹی اسپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مستردکی جاتی ہے۔

ڈپٹی اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔

اس سے قبل آج قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، اس سے پہلے یہ اجلاس ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا۔

دوسری جانب تحریکِ عدم اعتماد مسترد کیے جانے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں دھرنا دے دیا۔

اپوزیشن اراکین نے اس موقع پر خوب شور شرابا کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج صبح ساڑھے 11 بجے ہوا۔

منحرف ارکان پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن لابی میں پہنچ گئے جس کے بعد اپوزیشن لابی کا دروازہ بند کر دیا گیا۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس شروع ہونے میں تاخیر ہوئی ہے، یہ اجلاس ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا۔

اپوزیشن لیڈر، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، ان کے صاحبزادے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔

اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں یہ طے پایا ہے کہ حکومتی ارکان کے شور شرابے یا اشتعال کا جواب نہ دیا جائے اور کسی بھی صورت تحریک عدم اعتماد کی کارروائی روکنے کا موقع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا ہے کہ پارلیمان پر حملہ کرنا یاد ہے نا؟

اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی قانونی ٹیم بھی شریک ہوئی، اجلاس میں قانونی ٹیم نے ممبران کو قانونی نکات پر بریفنگ دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.