بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کردیا

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم نے یہ اعلان قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کیا، جس کے تحت 40 روپے 54 پیسے کمی کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 236 روپے فی لیٹر ہوگی۔

اسی طرح 18روپے 50 پیسے کمی سے پیٹرول کی نئی قیمت 230 روپے 24 پیسے فی لیٹر ہوگی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ سابق حکومت نے جاتے جاتے تیل کی قیمتوں میں کمی کی جس کے لیے خزانے میں پیسے نہیں تھے، یہ کام اس لیے کیا گیا تاکہ ہماری حکومت مشکلات میں گِھر جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب گیس کی قیمتیں دنیا میں کم ہو چکی تھیں، سابق حکومت نے گیس نہیں خریدی، میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی عوام سے غلط بیانی نہیں کروں گا، ہم نے دل پر پتھر رکھ کر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ چند ماہ پہلے حکومت سنبھالی تو ہمیں ورثے میں تباہ  شدہ معیشت ملی، جب حکومت سنبھالی تو پاکستان میں مہنگائی اپنے عروج پر تھی، دنیا میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی تھیں، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے معاہدے کی دھجیاں بکھیر دیں، گزشتہ حکومت ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھا گئی، سابق حکومت نے بد ترین اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کا کرم ہے کہ آج ہمیں تیل کی قیمتوں میں کمی کا موقع ملا ہے، تیل کی قیمتوں میں کمی کا ایک ایک پیسا عوام تک پہنچانے کی سعادت ملی ہے، آئی ایم ایف سے بھی شبانہ روز محنت کے بعد معاہدہ ہو چکا ہے، خدا کرے کہ ہمارا  آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری معاہدہ ہو، خود انحصاری واحد راستہ ہے جو قوموں کو عزت اور وقار سے ہمکنار کرتا ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ خدا کرے اس معاہدے کے بعد ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی کوشش کریں، یہ راستہ آسان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبے پر سات سال کے بجائے  20 سال لگ گئے، نیلم جہلم منصوبے پر ایک ارب کے بجائے 5 ارب ڈالر لگ گئے، اگلے 14 مہینوں میں 3 منصوبوں پر دن رات کام کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں بڑی تبدیلی لانی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سال میں بہتری لائیں گے، ایکسپورٹس بیسڈ انڈسٹری میں بہتری لائیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.