وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ملک بھر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ پر ہنگامی اجلاس جاری ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صرف 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ 10 گھنٹے سے زائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کے جھوٹ تسلیم کرنے کو تیار نہیں، اگر آپ مجھے لوڈشیڈنگ کی یہ تاویل دے رہے ہیں تو میں نہیں مانتا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ کچھ بھی کریں، 2 گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کےعلاوہ کچھ برداشت نہیں۔
وزیراعظم نے وزرا اور حکام کی وضاحتیں مسترد کر دیں، انہوں نے کہا کہ عوام کو مشکل سے نکالیں، مجھے وضاحتیں نہیں چاہییں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف سے نجات چاہیے، عوام تکلیف میں ہوں اِس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم نے ایف آئی اے میں پیشی کے فوراً بعد وزارت توانائی کے وزرا اور اعلیٰ حکام کو لاہور طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصدق ملک اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اجلاس میں شریک ہیں۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں ملک میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔
لوڈ شیڈنگ کی وجوہات، محرکات اور اس کے سدباب کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
Comments are closed.