وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نےمولانا فضل الرحمان سے متعلق گفتگو کو وزیراعظم کا لائٹر موڈ کہہ دیا۔
چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ پنجاب میں ایک انار اور سو بیمار والا حال ہے، ہم سب کو مطمئن کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ق لیگ اور پی ٹی آئی اتحادی ہیں، یہ دونوں سوچ بھی اتحادیوں والی رکھتے ہیں، جو فیصلے ہونے ہیں ان میں ہمارا موقف ایک ہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ ہم نے ق لیگ کے تحفظات دور کردیے ہیں، جو چھوٹے موٹے تحفظات ہیں وہ بھی دور ہوجائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عدلیہ اپنے آئینی دائرہ کار کے تحت فیصلے کرتی ہے، عدالت کو وہی کام کرنا چاہیے جو ان کا آئینی مینڈیٹ ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے اجلاس سے قبل ہی اتحادی اعلان کردیں گے، علیم خان اور جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی کا حصہ سمجھتے ہیں، ترجمان علیم خان نے تردید کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج اور حکومت تو مختلف ہوتے ہی نہیں، 200 کے قریب وفود اور 40 ممالک کے وزرائے خارجہ آرہے ہیں، ہم چاہتے ہیں سیاسی غیریقینی جلد ختم ہو۔
صحافی نے وفاقی وزیر سے استفسار کیا کہ وزیراعظم عمران خان اپنے خطاب میں فضل الرحمان کو برے القابات سے کیوں پکارتے ہیں؟
اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم نے پی ڈی ایم سربراہ کے بارے میں لائٹر موڈ میں تذکرہ کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کو برے القاب سے تو خواجہ آصف نے بھی بلایا تھا۔
Comments are closed.