وزیراعظم عمران خان اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر نے وزیراعظم کو تصادم کی طرف نہ جانے کا مشورہ دےدیا۔
ذرائع کے مطابق خالد مگسی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد جمہوری طریقہ ہے، جمہوری طریقے سے نمٹا جائے۔
ذرائع کے مطابق خالد مگسی نے کہا کہ ہماری جماعت کی مشاورت جاری ہے، جلد فیصلہ کرلیں گے، تین سال ہوگئے ہیں، ہمارے تحفظات نہیں سنے گئے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں مزید تیزی آگئی ہے، وزیر اعظم کی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے وفد سے ملاقات ہوئی ہے۔
وزیراعظم کی جی ڈی اے کے وفد سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر بھی ہمراہ تھے، جبکہ جی ڈی اے رہنما فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا بھی ملاقات میں شریک تھے۔
دوسری جانب آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ایم کیو ایم وفد نے ملاقات کی ہے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا ملک کے وسیع تر مفاد میں مل کر کام کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے تمام تر نکات پر اتفاق کر لیا ہے۔
اس کے علاوہ لاہور میں حمزہ شہباز ماڈل ٹاؤن میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
Comments are closed.