پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے، آج عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی ہے، وزیراعظم صاحب!اب گھبرانے کا وقت آگیا ہے۔
اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، کٹھ پتلی ہم پر اور قوم پر مسلط کیا گیا، پورے پاکستان کا اعتماد اٹھ چکا ہے، وقت آگیا ہے ساری جماعتیں صاف شفاف انتخابات کا بندوبست کریں، ہم سب مل کر تاریخ رقم کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمیں پارلیمان میں اور سڑکوں پر بھی احتجاج کرنا ہے، دونوں طرف سے حملے ہورہے ہیں، وزیراعظم کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور پسینے چھوٹ رہے ہیں، وہ گالیاں دے رہا ہے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہماری عمران خان سے دشمنی نہیں ہے، تم 18 ویں ترمیم ختم کرنے اور صوبوں کے حقوق پر ڈاکے ڈالنے کی کوشش کررہے ہو، ایک شخص کے لئے جمہوریت پر ڈاکا برداشت نہیں کرسکتے۔
بلاول بھٹو کا مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب تک یہ کٹھ پتلی کرسی پر بیٹھا ہے، اس شخص سے ہمارا کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، اس شخص نے پاکستان کا ذاتی قتل کیا ہے، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان دشمن اور غریب دشمن ڈیل ہے، اس کی معاشی پالیسی عام آدمی کو تکلیف پہنچانا ہے، آپ نے ہماری بات نہیں مانی اور معاشی بوجھ عام آدمی پر ڈالا، آپ امیروں کو ریلیف پہنچاتے ہو۔ ارب پتی لوگوں کیلئے اربوں کی ایمنسٹی اسکیم کا بندوبست کرتے ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا، اس شخص نے پاکستان کو پوری دنیا میں نقصان پہنچایا ہے، اس شخص نے پاکستان کو دنیا میں اکیلا کھڑا کردیا ہے، اس شخص نے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو سبوتاژ کیا ہے، اس شخص نے صدر زرداری کے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کو برداشت نہیں کرتے، ہم عام شہری کو نشانہ بنانے والوں کو معاف نہیں کرسکتے، تم نے پارلیمان سے پوچھے بغیر رات کو دہشت گردوں سے ڈیل کرنا شروع کردی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام سے کہتا تھا مہنگائی ہے گھبرانا نہیں، بجلی مہنگی ہے گھبرانا نہیں، چینی مہنگی گھبرانا نہیں۔ قائد عوام نے روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ دیا تھا لیکن آج کپتان وہی روٹی کپڑا اور مکان چھین رہا ہے، پوری قوم پاکستان پیپلز پارٹی کے پیج پر آچکی ہے، عدم اعتماد کا وقت آچکا ہے، نوجوان قیادت کا وقت آگیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ کٹھ پتلی کو گھر بھیجنے کا وقت آگیا ہے، عمران کے سہولت کاروں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں، عوام نے فیصلہ سنادیا ہے کہ کٹھ پتلی کو برداشت نہیں کریں گے، غیرقانونی اور غیرآئینی طور پر کٹھ پتلی کو بچانے والے کو قوم معاف نہیں کرے گی، ہم عوام کو حق حاکمیت دلانا چاہتے ہیں، سب کے لئے ایک قانون ہونا چاہئے اور برابری کا سلوک ہونا چاہئے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حق چھیننے کیلئے ہمارا پہلا قدم صاف شفاف الیکشن ہوگا، قوم کو جمہوریت کی امید نظر آرہی ہے، قائد عوام اور بی بی کو چھیننے والے سمجھ رہے تھے جیالوں کو خاموش کرادیں گے، جیت پاکستان کے عوام کی اور شکست کٹھ پتلی کی ہوگی، آپ کی دعاؤں سے ہم کامیاب ہوں گے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ تاریخی عوامی مارچ ڈی چوک پہنچا ہے میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، یہ بہادر لوگ دس دن سے سراپا احتجاج ہیں، شہید بی بی کے بھائی سلیکٹڈ سرکار کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، جیالے جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں، تین سال سے آپ کٹھ پتلی سے ٹکرا رہے ہو، ہم نے پہلے دن اسے دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے اسے ایک دن چین سے نہیں بیٹھنے دیا، جیالوں نے لانگ مارچ کا فیصلہ کرلیا تو آج اسلام آباد پہنچ کر دکھایا۔ کراچی اور ملتان کا اعتماد اٹھ چکا ہے، لاہور نے دکھایا کہ لاہور کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔ ڈی چوک میں بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا کے عوام موجود ہیں۔
بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کے خطاب کے بعد کراچی سے اسلام آباد پہنچنے والا پیپلز پارٹی کا عوامی لانگ مارچ ختم ہوگیا جس کے بعد شرکا گھروں کو روانہ ہوگئے۔
Comments are closed.