
وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کی پٹیشن پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کردیا گیا۔
محمد زبیر سرفراز نے بائیو میٹرک کرا کے رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کیا جس کے بعد پٹیشن کو نمبر لگا دیا گیا ہے۔
عمران خان نےبائیومیٹرک کرانے کے لیے محمد زبیر سرفراز کو اتھارٹی لیٹر دیا تھا۔
گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اسد عمر نے انتخابی مہم میں حصہ لینے پر الیکشن کمیشن کے نوٹسز کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم اور اسد عمر کی پٹیشن پر آفس اعتراضات کیساتھ سماعت کی اور ریمارکس دیئے کہ پی ایم ہاؤس میں بائیو میٹرک کی سہولت ہے، وہاں سے کروا لیں، اعتراضات دور ہوجائیں تو درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کی جائے گی۔
عدالت نے بائیو میٹرک کے علاوہ دیگر انتظامی اعتراضات دور کر دیئے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ محمود خان، وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی،مراد سعید اور صوبائی وزراء محب اللّٰہ اور ڈاکٹر امجد علی کو بھی نوٹس جاری کیے تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی حکومتی درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور وفاق کو بذریعہ سیکریٹری کابینہ فریق بنایا گیا ۔
پٹیشن میں سوال کیا گیا کہ کیا الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق سے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو ختم کرسکتا ہے؟ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتخابی مہم سے متعلق الیکشن کمیشن کا آرڈر خلاف قانون ہے۔
درخواست میں تحریر ہے کہ قانون سازی کرکے پبلک آفس ہولڈر کو الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی، الیکشن کمیشن آرڈیننس کے بعد انتخابی مہم پر پابندی نہیں لگا سکتا۔
دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس قانون کی تشریح کا اختیار نہیں،ساتھ ہی استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 10 مارچ کا آرڈر اور11 مارچ کے نوٹسز کالعدم قرار دیے جائیں۔
ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے منع کرنے کے باوجود گزشتہ روز وزیراعظم نے سوات میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا، اس کے ردعمل میں الیکشن کمیشن نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ، وفاقی و صوبائی وزراء کو خود یا بذریعہ وکیل 18 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
Comments are closed.