وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے دو روزہ ’’پاکستان لرننگ کانفرنس 2023‘‘، ’بلڈنگ فاؤنڈیشنز‘ کے عنوان سے 21 تا 22 جون اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں عالمی اساتذہ کرام، پالیسی ساز اور ماہرینِ تعلیم نے شرکت کی۔
افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں درج ہے کہ 5 سے 16 سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس ہدف سے بھی آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ پاکستان ’سب کیلئے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع‘ فراہم کرنے کیلئے انتہائی پرعزم ہے۔
اس سے قبل سیکریٹری تعلیم وسیم اجمل چوہدری نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں بین الاقوامی اور قومی سطح کے ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور ڈونرز کی شرکت ابتدائی خواندگی اور بنیادی تعلیم کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کیلئے اجتماعی طور پر کام کرنے کا ایک منفرد موقع ہے۔
انہوں نے حاضرین کو ہیومن کیپٹل ریویو رپورٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ منسٹری آف فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشل ٹریننگ (MOFEPT) کے اہم اقدامات کے ذریعے جن میں اسکول سے باہر بچوں کے اندراج کی مہم، ASPIRE کے ذریعے بنیادی خواندگی، پرائمری اسکولوں اور کنڈرگارٹن میں کلاس رومز کا قیام شامل ہیں، ابتدائی بچپن کی تعلیم کو تبدیل کرنے کیلئے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کانفرنس میں مختلف تعلیمی شعبوں سے 9 بین الاقوامی اور 37 قومی مقررین نے شرکت کی۔
قابل ذکر مقررین میں رحمت سلام خاتم (کے پی کے وزیر)، بیلہ رضا جمیل (ادارہ تعلیم و آگہی)، ابیگیل بارنیٹ (کیمبرج انٹرنیشنل اسسمنٹ)، صوبوں کے نمائندے، ورلڈ بینک، بین الاقوامی ڈونرز اور پالیسی ساز،UNICEF USAID,FCDO اور ماہرین تعلیم وغیرہ شامل تھے۔
کانفرنس میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای)، پی ٹی سی ایل، نیشنل بک فاؤنڈیشن (این بی ایف) اور روبوٹمیا کے جانب سے انٹرایکٹو اسٹالز کے ذریعے اختراعی طریقوں کے ذریعے سیکھنے کے عمل کو فروغ دیا گیا۔
Comments are closed.