امریکا میں ورلڈ مارشل آرٹس گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی چیمپئن دلاور خان سنان تاحال حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔
دلاور خان سنان کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرنے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ اگرحکومت سپورٹ کرے تو بہت سارے ایتھلیٹس دنیا بھر میں ملک کا نام اونچا کرسکتے ہیں۔
کراچی میں منعقدہ ایک تقریب پذیرائی کے موقع پر دلاور خان سنان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام روشن کرنے پر فخر ہے لیکن حکومت کی جانب سے پذیرائی نہ ملنے پر افسوس ہے۔ سخت محنت کرتا رہا، ایونٹ کےلیے سب کا دروازہ کٹھکھٹایا۔ مشکل سے اسپانسر شپ ملی۔ میری طرح ملک میں بہت سارے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں جو حکومتی سرپرستی کے منتظر ہیں۔
انہوں نے ورلڈ مارشل آرٹس گیمز کے بارے میں بتایا کہ پورے ایونٹ میں سخت مقابلہ رہا ہے اور فائنل میں حریف کھلاڑی ایلی ڈیوس کو ہرانا آسان نہیں تھا۔ اللّٰہ کا شکر ہے کہ اس کے خلاف مقابلہ جیتنے میں کام رہا۔ میرے لیے جیت کی خوشی لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے سیلف ڈیفنس کے حوالے سے کہا کہ موجودہ حالات میں زیادہ تر خواتین کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے میرے خیال میں خواتین کو سیلف ڈیفنس کے لیے مارشل آرٹ ضرور سیکھنا چاہیے تاکہ وہ خود اپنی حفاظت کرسکیں۔
خیال رہے کہ دلاور خان نے رواں ماہ امریکا میں ورلڈ مارشل آرٹس گیمز میں 77 کلو گرام کیٹیگری میں امریکی ایتھلیٹ ایلی ڈیوس کو شکست سے دوچار کیا اور طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔
اس قبل دلاور خان 2021 میں پانچویں ایشین جو جٹسو چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیت چکے ہیں۔
Comments are closed.