اتوار17؍ربیع الثانی 1444ھ 13؍نومبر 2022ء

وجیہہ سواتی قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا

پاکستانی نژاد امریکی شہری وجیہہ سواتی کے قتل کے کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

وجیہہ سواتی کے قتل کیس کا فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سنایا۔

کیس کے مرکزی ملزم اور مقتولہ کے سابق شوہر رضوان حبیب کو سزائے موت اور دس سال قید کی سزا دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ملز م حریت اللّٰہ اور سلطان کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

راولپنڈی میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے سابق شوہر ملزم رضوان حبیب نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کرتے ہوئے مزید انکشافات کیے ہیں۔

فیصلے کے وقت تمام ملزمان موجود تھے، امریکی ایف بی آئی ٹیم بھی موجود تھی۔

واضح رہے کہ راولپنڈی میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے سابق، دوسرے شوہر ملزم رضوان حبیب نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کیا تھا۔

ملزم رضوان حبیب کا کہنا تھا کہ پولینڈ جا کر پناہ لینے اور شہریت لینے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔

پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کیس میں گرفتار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت نے 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

پولیس کے سامنے دورانِ تفتیش ملزم رضوان حبیب نے انکشاف کیا تھا کہ والد نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار روپے لگیں گے۔

اس حوالے سے سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ مقتولہ وجیہہ کے سابق شوہر رضوان نے 16 اکتوبر کو وجیہہ کو ایئر پورٹ سے ریسیو کیا، ساتھ لے جا کر قتل کر دیا، لاش ملازم کے گھر دفن کی گئی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.