وجیہ سواتی قتل کیس کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی سے ارکان نے مختلف سوالات کیے، جبکہ کمیٹی نے پولیس کو وجیہہ سواتی کیس کی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر طلحہ محمود کی زیرصدارت اجلاس ہوا، آئی جی پولیس احسن یونس بھی اجلاس میں پیش ہوئے۔
راولپنڈی میں سابق شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کیس کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں زیر بحث لایا گیا، اجلاس میں پاکستانی نژاد امریکی شہری کی وکیل شبنم نواز ایڈوکیٹ بھی شریک ہوئیں۔
سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ ہمیں اس معاملے کی تحقیقات کی مانیٹرنگ کرنا ہوگی، نور مقدم اور وجیہہ سواتی کیس میں ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ کیس منطقی انجام کو پہنچے۔
سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی نے کمیٹی میں وجیہہ سواتی کیس سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ 16 اکتوبر کا واقعہ ہے، سابق شوہر نے قتل کرکے لاش کو پیزو منتقل کیا، میں نے 14 دسمبر کو چارج سنبھالا اور 6 دن بعد ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ساجد کیانی نے کہا کہ ایف بی آئی کا تحقیقات سے کوئی کام نہیں، امریکی سفارت خانے کے لوگ اس واقعے کے حوالے سے ہمارے پاس آئے۔
سینیٹر ثمینہ زہری نے سی پی او راولپنڈی سے سوال کیا کہ آپ نے اس کیس میں نامزد ملزم کو گرفتار کرنے میں 20 دن کیوں لیے؟ اس پولیس اہل کار کے خلاف کیا کیا جس نے وجیہہ کے ملزم کو بے گناہ قرار دیا؟ جس کمرے میں وجیہہ کو قتل کیا اس کمرے کو ملزم 2 ماہ تک روز دھوتا رہا۔
سی پی او راولپنڈی ساجد کیانی نے کہا کہ ہم اپنی تحقیقات مکمل کرچکے ہیں، ہم نے 6 ملزمان سے تفتیش کرکے انہیں جیل بھجوادیا ہے، اگر بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے گرفتار کرتے تو ملزم رہا ہوجاتا۔
ساجد کیا نی نے کہا کہ پولیس ایس ایچ او کسی ملزم کو بے گناہ نہیں قرار دے سکتا۔
آئی جی پولیس احسن یونس کے آنے پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ تاخیر سے آئے ہیں، ہم نے آپ کا بہت انتظار کیا۔
چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ نے کہا کہ پولیس نے اس کمیٹی کا نام لے کر کوئی غلط بیانی کی، ہمارا نام کس نے مس یوز کیا؟
اعظم سواتی نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد نہیں ہیں تو یہ کیس آگے نہیں بڑھ سکتا، پولیس نے آفتاب شاہ نامی بندے کو کمیٹی کے کہنے پر اٹھایا لیکن یہ کوئی اور آفتاب شاہ ہے۔
وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ آئی جی صاحب تو ابھی آئے ہیں، میرے پاس ریلوے میں ان سے زیادہ نفری اور ڈی آئی جیز ہیں۔
وجیہہ سواتی کی میت امریکا روانہ
پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کی میت امریکا روانہ کر دی گئی۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے سابق، دوسرے شوہر ملزم رضوان حبیب نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔
ملزم رضوان حبیب کا کہنا تھا کہ پولینڈ جا کر پناہ لینے اور شہریت لینے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔
پولیس کے سامنے دورانِ تفتیش ملزم رضوان حبیب نے انکشاف کیا تھا کہ والد نے کہا تھا کہ وجیہہ کو قتل کرنے میں صرف 50 ہزار روپے لگیں گے۔
Comments are closed.