ایک نئی تحقیق میں واٹس ایپ انسانوں کو ایک دوسرے سے اپنے جذبات کے اظہار کے لیئے ایک اچھا پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
اسرائیلی محققین نے باہمی رابطے کے لیے واٹس ایپ استعمال کرنے والے جنریشن ایکس ( 1965 سے 1980 کے درمیان پیدا ہونے والے افراد) کے جوڑوں کے رویوں کا جائزہ لیا کہ انہیں واٹس ایپ سے کیا فائدہ ہوا ہے۔
تحقیق میں جنریشن ایکس سے تعلق رکھنے والے واٹس ایپ صارفین کا ایک جیسا ہی رویہ سامنے آیا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کو اپنی نوک جھونک اور لڑائی جھگڑے کے لیے استعمال کرتے ہیں کیوں کہ وہاں انہیں ان کے پارٹنر کے سوا کوئی اور دیکھ اور سن نہیں سکتا۔
محققین کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ نہ صرف جنریشن ایکس کے جوڑوں کو اپنے تعلقات کو منظم رکھنے کے لیے ایک مختلف پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے بلکہ اسے بچانے میں بھی مدد دیتا ہے۔
ماہر نفسیات جان گوٹمین (John Gottman) کے مشاہدے کے مطابق واٹس ایپ پر بات چیت کے دوران لڑائی جھگڑے کا وہی انداز نظر آیا جو اصل زندگی میں ذاتی طور پر جھگڑے کے دوران ہوتا ہے۔
کچھ جوڑے واٹس ایپ پر لڑائی جھگڑے کے بعد اصل زندگی میں بھی ایک دوسرے سے بات چیت بند کردیتے ہیں۔
جس طرح اصل زندگی میں ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے لیکن دیگر امور انجام دیتے ہیں اسی طرح وہ واٹس ایپ پر بھی ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے لیکن دیگر احباب سے رابطہ قائم رکھتے ہیں۔
تحقیق میں شامل ایک جوڑے کا کہنا ہے کہ ’’ہم گھر میں لڑائی کرنے کی بجائے سوجاتے ہیں، جھگڑا ہم واٹس ایپ پر کرتے ہیں‘‘۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جس طرح عام حالات میں یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ اپنے جذبات کو کسی نہ کسی طرح باہر نکالتا ہے ، اسی طرح واٹس ایپ پر بھی تحریری شکل میں اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے۔
Comments are closed.