سندھ ہائی کورٹ نے دہری شہریت کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی روکنے کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل واؤڈا کی درخواست کی سماعت کی۔
سندھ ہائیکورٹ میں سینیٹر فیصل واؤڈا کی دہری شہریت کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کے روکنے سے متعلق فیصل واؤڈا کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکنے کے لیے حکمِ امتناع جاری کرنے سے ایک بار پھر انکار کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے لاء آفیسر عبد اللّٰہ ہنجرا نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے کیس کی پیروی کے لیے پرائیوٹ وکیل منصور میر ایڈووکیٹ کی خدمات حاصل کر لی ہیں، تاہم دلائل کے لیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن کے نئے وکیل کو طلب کر لیا اور درخواست کی مزید سماعت 4 جون تک ملتوی کر دی۔
فیصل واؤڈا کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مختصر تاریخ دی جائے، الیکشن کمیشن میں 15 جون کو کیس لگا ہوا ہے، کمیشن میں غیر قانونی کارروائی جاری ہے اسے روکا جائے۔
جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سوال یہ ہے کاغذاتِ نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واؤڈا دہری شہریت رکھتے تھے یا نہیں؟
جس پر فیصل واؤڈا کے وکیل نے کہا کہ فیصل واؤڈا نے مکمل ریکارڈ جمع کرا دیا ہے، ان کا ہر وقت میڈیا ٹرائل ہو رہا ہے۔
Comments are closed.