گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے معاملے پر انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی۔
عدالت نے رانا ثناء اللّٰہ کو گرفتار کر کے آج پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا اور تفتیشی آفیسر، ڈی ایس پی، ایس پی انویسٹی گیشن کو شوکاز بھی جاری کیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں پولیس افسران کو بھی آج طلب کر رکھا ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کی طرف سے ان کے وکیل ایڈووکیٹ عبدالماجد عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں رانا ثناء اللّٰہ کی آج عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی۔
ایڈووکیٹ عبدالماجد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری مصروفیات کے باعث رانا ثناء اللّٰہ آج عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔
وکیل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ اگلی سماعت پر عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔
عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ رانا ثناء اللّٰہ کو 7 مارچ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے وارنٹِ گرفتاری گجرات کے تھانہ انڈسٹریل میں رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف درج ایک مقدمے میں جاری کیے تھے۔
رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت 5 اگست 2022ء کو درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ ق لیگ کے مقامی رہنما شاہ کار اسلم کی مدعیت میں درج ہوا تھا۔
Comments are closed.