وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنس و ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اظہر عطاء کے بیرون ملک مقیم ہونے کے باعث معاملات خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
منگل کو غیر تدریسی ملازمین کے احتجاج کے ساتھ انجمن اساتذہ نے بھی احتجاج شروع کردیا ہے، جبکہ اساتذہ کی جانب سے تدریسی امور کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا گیا۔
اس سلسلے میں عبدالحق کیمپس کا عمومی اجلاس ہوا، جس میں طے پایا کہ مطالبات کی منظوری تک منگل 7 ستمبر سے عبدالحق کیمپس میں تدریس معطل رہے گی اور کلاسوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
اساتذہ کے مطالبات میں تنخواہوں اور ہاؤس سیلینگ کی بروقت ادائیگی، تین ماہ کے ہاؤس سیلینگ کے بقایاجات کی ادائیگی، پے فکسیشن، لیکچرار کے تقرر ناموں کا اجرا اور بقیہ سلیکشن بورڈ کی تکمیل شامل ہیں۔
ادھر وفاقی اردو یونیورسٹی کی غیر تدریسی ملازمین ویلفیئر ایسوسی ایشن (عبدالحق کیمپس) کے عہدیداروں نے کیمپس کے تمام دفاتر کا دورہ کیا اور ملازمین کے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں۔
ملازمین کی یہ تحریک اردو یونیورسٹی میں گزشتہ دو ماہ سے جاری مالی بحران اور اس کے نتیجے میں تنخواہوں اور رینٹل سیلنگ کی تاخیر سے ادائیگی پر شروع کی گئی ہے۔
نیز اس ماہ کی تنخواہوں اور رینٹل سیلنگ کی انتظامیہ کے وعدوں کے باوجود اب تک عدم ادائیگی بھی اس تحریک کو شروع کرنے کا باعث ہے۔
آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن (کراچی) نے بھی اس احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تحریک کا عملاً حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں ایسوسی ایشنز کی طرف سے جاری مشترکہ اعلامیہ کے مطابق اگر فوری طور پر تنخواہوں اور رینٹل سیلنگ کی ادائیگی نہیں کی جاتی تو اس تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے تمام قانونی طریقے اختیار کئے جائیں گے اور ملازمین کی موجودہ مالی پریشانیوں کو حل کروانے تک تحریک جاری رہے گی۔
Comments are closed.