نگراں وزیر تعلیم (پرو چانسلر) کی جانب سے سبکدوش کیے گئے اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا الدین نے اپنی سبکدوشی اور نئے وی سی کی تقرری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے صدر مملکت (چانسلر) سے مداخلت کا مطالبہ کردیا ہے۔
وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے اردو یونیورسٹی کے ہٹائے گئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الدین نے اپنی سبکدوشی اور نئی قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کی تقرری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صدر مملکت اور اردو یونیورسٹی کے چانسلر سے معاملے میں فوری مداخلت کی سفارش کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سینیٹ کا ہنگامی اجلاس بلاکر ان کی سبکدوشی کے خط کو کالعدم قرار دیا جائے۔ صدر مملکت عارف علوی کو لکھے گئے اپنے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے اس اقدام سے یونیورسٹی میں انتظامی بحران پیدا ہورہا ہے چونکہ یہ اقدام وزارت تعلیم کی آئینی حدود سے تجاوز ہے کہ وہ اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر کو اس کے عہدے سے ہٹائے یا کسی شخص کو وائس چانسلر مقرر کرے۔
ڈاکٹر ضیا الدین کا مزید کہنا ہے کہ یہ اقدام یونیورسٹی کے آرڈیننس کی صریحاً خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ صدر مملکت اور یونیورسٹی سینیٹ کے اختیارات کا از خود استعمال کرنے کے مترادف ہے جس کا وزارت نے ارتکاب کیا ہے۔
Comments are closed.