پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے گھر کے لوگوں کو الیکشن کمیشن کو فوری ہٹانا چاہیے، مطالبہ ہے کہ نگراں سیٹ اپ میں جو متنازع لوگ ہیں ان کو ہٹایا جائے۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ کے لوگ پی آئی اے کو بیچنا نہیں خریدنا چاہتے ہیں، ہمارے خلاف جو بھی انتخابی اتحاد بنے ہمیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ کاغذات نامزدگی کہاں چھینے جارہے ہیں، سندھ میں تو کاغذات نہیں چھینے جا رہے ہیں جہاں چھینے جا رہے ہیں وہ جواب دیں، کاغذات نامزدگی کے معاملے پر متعلقہ لوگ جواب دہ ہیں، کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام بلا وجہ کیا جا رہا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد بھی وفاق میں 17 وزارتیں چل رہی ہیں، ان 17 وزارتوں پر سالانہ 300 ارب روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، ہم اقتدار میں آکر ان وزارتوں کو ختم کر دیں گے، ہم ہوائی باتیں نہیں کر رہے، جو وعدے کیے ہیں وہ پورے کر کے دکھائیں گے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ مجھے لاہور سے الیکشن لڑنا ہے، نہیں چاہتے کے کسی کو چوتھی بار ہم پر مسلط کیا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ کوئی کھلاڑی آئے اور وہ بزدار کو ہم پر مسلط کرے، امید کرتا ہوں کہ لاہور سے میرے کاغذات نامزدگی منظور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مسلسل مؤقف ہے کہ ہم انتقامی سیاست اور گرفتاریوں پر یقین نہیں رکھتے، شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی آج بھی مذمت کرتے ہیں، کیا شاہ محمود قریشی نے سیاسی انتقام سے متعلق اپنا مؤقف تبدیل کیا؟ ہم چاہتے ہیں کہ نفرت اور تقسیم کی پرانی سیاست کو دفن کردیں۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کو توبہ کرنا پڑے گی، معافیاں مانگنی پڑیں گی، تحریک انصاف کو ماضی کی غلطیوں کی معافی مانگنی چاہیے، چاہتا ہوں کہ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان کے لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، 8 فروری کو سرپرائز دیں گے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت، بیروزگاری اور مہنگائی ہے، اپنے منشور پر عمل کرنے کیلئے پوری منصوبہ بندی کر لی ہے، پورے پاکستان میں غریب افراد کیلئے 30 لاکھ گھر بنا کر دینے کا ارادہ ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مزید توسیع چاہتے ہیں، اپنے کسانوں کو براہ راست فائدہ دینا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.