پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے آئندہ انتخابات میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا ہے، ہر حلقہ سے اپنا ایک مشترکہ امیدوار کھڑا کریں گے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا وفد سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کی زیر قیادت اسلام آباد میں ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کی رہائش گاہ پہنچا، وفد میں امین الحق اور مصطفیٰ کمال بھی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہم اس امیدوار کا ساتھ دیں گے جس پر ہمیں امید ہوگی کہ وہ سیٹ نکال لے گا، سیٹ نکالنے والا امیدوار ن لیگ، ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ میں سے کسی کا بھی ہو سکتا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق بھی ہم نے بات چیت کی ہے، پاکستان کی معیشت کیلئے مہنگائی، دیگر مسائل کے حل کیلئے مل کر کام کریں گے، اگلے انتخابات میں ن لیگ اور ایم کیو ایم ایک دوسرے سے تعاون کریں گے، سندھ میں ایک دوسرے سے تعاون کرکے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کریں گے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ن لیگ بھی مکمل طور پر مضبوط بلدیاتی نظام پر یقین رکھتی ہے، مقامی حکومتوں کو صوبائی حکومتوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترمیمی مجوزہ بل ہمارے حوالے کیا گیا، نوجوانوں کو جمہوری عمل کا حصہ بنانے کیلئے مقامی حکومتیں مؤثر ترین ذریعہ ہیں، اگلی پارلیمان سے آئینی ترمیم منظور کروانے پر اتفاق ہوا ہے، ایم کیو ایم نے لوکل گورنمنٹ سے متلق بل دیا ہے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمہوری نظام کو دلدل میں دھکیل دیا ہے۔
ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے مقصد سے ن لیگ مکمل طور پر متفق ہے، مشترکہ طور پر بل کو دیگر سیاسی جماعتوں کے سامنے بھی رکھیں گے، ہمارا جو نصب العین ہے مسلم لیگ ن اس سے مکمل متفق ہے، میثاق جمہوریت پر بھی ہم نے گفتگو کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے متعلق بھی ہم نے گفتگو کی ہے، مقامی خود مختاری پہلا ایجنڈا ہے، انتخابات سے پہلے قومی اتفاق رائے قائم کریں گے، ابتدائی ملاقاتوں کے بعد ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔
فاروق ستار نے مزید کہا کہ مقامی خود مختاری ہی پاکستان کی بقاء اور سلامتی کی ضامن ہے، خود مختار بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے، مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کو کیسے نکالا جائے اس معاملے پر بھی بات ہوئی۔
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد ہے اس لیے یہاں موجود ہیں، اختلاف ہوتا تو یہاں نہیں ہوتے، سیٹیں اور عہدے کون سے لینے ہیں اس پر کوئی بات نہیں ہوئی، معاشی مسئلے میں پھنسے 25 کروڑ عوام کو کیسے نکالنا ہے اس پر بات چیت ہوئی۔
Comments are closed.