مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ن لیگ اور متحدہ کے اتحاد سے کراچی سمیت پورا پاکستان مستفید ہوگا۔
بہادر آباد میں خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر کوئی بات نہیں ہوئی، پاکستان میں موجود جمہوریت کو عام آدمی کی جمہوریت میں بدلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو ہم بدقسمتی سے اپنا ہی نہیں سکے، شہری حکومتوں کو نہایت مہذب اور مفید ہونا چاہیے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ بنیادی کام ہے کہ اصلاحات کی طرف بڑھا جائے، وقت آگیا ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کو آئینی تحفظ دیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) اور پیرپگارا صاحب سے بھی بات ہوئی ہے، کوشش ہوگی کہ سندھ میں اتحاد بنایا جائے۔
خواجہ سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ جس کو ووٹ پڑے وہ نکلے بھی، یہ نہ ہو کسی اور کو نکلے۔ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) کے اتحاد سے پورا پاکستان مستفید ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں ایم کیو ایم کی جانب سے سامنے رکھی گئیں وہ ملک کےلیے اہم ہیں، بنیادی بات اصلاحات کی طرف بڑھنا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کی 2 ٹیمیں کام کر رہی ہیں، ہماری کوشش ہے سندھ میں عوامی امنگوں پر پورا اترنے کےلیے اتحاد بنائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملک معاشی اور سیاسی بحران کا شکار ہے جس سے ہم نبردآزما ہیں۔ کراچی جو کھنڈر بن گیا اسے بہتر کریں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نیب کے احتساب کے قانون کو تسلیم نہیں کرتے، ہم آئندہ نظام عدل پر بات کریں گے۔ شاید یہ منشور میں پہلے نمبر پر ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے اپنے منشور بھی تیار ہو رہے ہیں اور ہم ایک قومی سیاسی ایجنڈا بھی لیکر آئیں گے۔ ہم اپنے منشور میں ججز کی تقرریوں پر بھی بات کریں گے۔
Comments are closed.