کراچی میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی کےالیکٹرک سے متعلق کھلی کچہری میں صارفین نے شکایات کے انبار لگادیے۔
صارفین کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ 10 گھنٹے تک کی جا رہی ہے، مسائل کا سامنا ہے۔
کےالیکٹرک حکام نے یقین دہانی کروائی کہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
جماعت اسلامی کے نمائندے نے سوال کیا کہ جب ملک میں یکساں ٹیرف پالیسی ہے تو کےالیکٹرک زیادہ پیسےکیوں لے رہی ہے؟
کےالیکٹرک نے کہا کہ کمپنی نیپرا اور ملکی قوانین کی پابند ہے اور ملک میں رائج یکساں ٹیرف پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
کھلی کچہری میں موجود ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا ہم سے ادارے کے اسٹاف کے یونیفارم کا بھی پیسہ وصول کیا جا رہا ہے؟
کےالیکٹرک حکام نے کہا کہ سہ ماہی یونیفارم ایڈجسٹمنٹ نیپرا کے قوانین کے عین مطابق وصول کیا جاتا ہے، اس کا ادارے کے اسٹاف کے یونیفارم سے قطعاً کوئی تعلق نہیں۔
نیپرا حکام نے کہا کہ صارفین کی جانب سے شکایت کم موصول ہو رہی ہیں جو خوش آئند ہے لیکن زیادہ تر شکایات لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ہی آرہی ہیں۔
سی ای او کےالیکٹرک مونس علوی نے کہا کہ کےالیکٹرک کو شہر میں مشکل حالات کا سامنا ہے، شہر کے حالات کے باعث کارکردگی متاثر ہے، مشکلات کے باوجود جلد لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
Comments are closed.