نیپرا نے سستی بجلی پیداوار سے متعلق دس سالہ پلان آئی جی سیپ جاری کر دیا، منصوبہ حتمی منظوری کے لیے مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کیا جائے گا۔
درآمدی فیول پر انحصار کم سے کم کر کے نئے پاور پلانٹس مسابقتی بولی کے زریعے مقامی سستے ترین ذرائع پر لگیں گے۔
دس سالہ پلان کے تحت بجلی طلب کا زیادہ سے زیادہ تخمینہ 44 ہزار 668 میگاواٹ لگایا گیا ہے۔
سستی بجلی پیداوار کا دس سالہ پلان آئی جی سیپ این ٹی ڈی سی نے نیپرا میں جمع کرایا تھا، اس پلان پر سرمایہ کاروں نے شدید تحفظات اٹھائے تھے کہ پلان کی تیاری میں ان سے مشاورت نہیں کی گئی جس کے بعد نیپرا نے سماعت کی اور تمام سرمایہ کاروں کو پورا موقع دیا۔
اب اتھارٹی نے اس پلان پر فیصلہ جاری کر دیا ہے، آئی جی سیپ کا دورانیہ 2031 تک ہوگا۔
بجلی پیداوار میں درآمدی فیول سے مقامی ذرائع پر شفٹ کیا جائے گا نیپرا کا کہنا ہے کہ مقامی زرائع سے بجلی پیداوار سے گردشی قرض پر قابو پانے میں مدد دے گی
پانی سمیت سولر اور ونڈ دیگر مقامی فیول سے بجلی پیداوار کو ترجیح دی جائے گی
پلان کے تحت 22ہزار 180میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی 13ہزار 161 میگاواٹ پانی جبکہ باقی سولر ونڈ اور دیگر سستے ذرائع سے حاصل ہو گی ۔
دس سالہ پلان میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب کا تخمینہ 44 ہزار 668 میگاواٹ تک لگایا گیا ہے، بجلی طلب کا یہ تخمینہ 5.42فیصد جی ڈی پی گروتھ کی بنیاد پر ہے۔
نارمل جی ڈی پی 4.30 فیصد کی بنیاد پر بجلی طلب کا زیادہ سے زیادہ تخمینہ 41 ہزار 338 میگاواٹ اور 3.4فیصد جی ڈی پی گروتھ کے حصول کی بنیاد پر بجلی طلب کا زیادہ سے زیادہ تخمینہ 38744 میگاوات لگایا گیا ہے۔
پلان کے تحت مدت پوری کرنے والے مہنگے پلانٹ ختم ہوتے جائیں گے اور سستے لگتے جا ئیں گے۔
Comments are closed.