منگل 22رجب المرجب 1444ھ14؍فروری 2023ء

نیٹو وزرائے دفاع کا اجلاس آج برسلز میں شروع ہو گا

نیٹو وزرائے دفاع کا 2 روزہ اجلاس آج برسلز میں شروع ہو گا جس میں تمام ممبر ممالک شرکت کریں گے۔

اس اجلاس میں وہ ممالک بھی شریک ہیں جنہوں نے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواستیں جمع کرا رکھی ہیں۔

اجلاس کے آغاز سے قبل گفتگو کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل یین اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یورپین یونین اپنے ممبر کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے ترکیہ اور علاقے کے دیگر ممالک میں آنے والے زلزلے پر ترک عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

ایک سوال کے جواب میں کہ دنیا کیسے یقین کرلے کہ نیٹو روس کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ میں فریق نہیں ہیں لیکن نیٹو یوکرین کے خلاف جارحیت میں اس کے ساتھ کھڑا ہے۔

یین اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم اسے وہ اسلحہ فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں جس کا اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور جہازوں کی فراہمی کا نہیں بلکہ اس کے لیے گولہ بارود، فیول اور اسپیئر پارٹس بھی چاہئیں تاکہ مزاحمت جاری رکھی جا سکے۔

نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یوکرین کے خلاف جارحیت تو 2014ء سے جاری ہے لیکن آج یوکرین کا دفاع 2023ء میں اس وقت سے بہت بہتر ہے۔

واضح رہے کہ پیر کے روز نیٹو ہیڈکوارٹرز میں پری منسٹیریل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یین اسٹولٹن برگ نے کہا تھا کہ یوکرین کی جنگ میں بہت زیادہ گولہ بارود استعمال ہو رہا ہے اور یہ جنگ اتحادیوں کے ذخیرے کو ختم کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کے گولہ بارود کے اخراجات کی موجودہ شرح ہماری پیداوار کی شرح سے کئی گنا زیادہ ہے جس سے ہماری دفاعی صنعتیں دباؤ میں ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.