پیر 19؍محرم الحرام 1445ھ7؍اگست2023ء

نیند کے دوران گہرائی میں گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

یقیناً آپ نے کبھی نہ کبھی زندگی میں نیند کے دوران گہرائی میں گرنے اور پھر جھٹکے سے آنکھ کھلنے کا تجربہ تو کیا ہوگا لیکن کیا کبھی آپ نے یہ سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

ماہرین کے مطابق نیند کے دوران اونچائی سے گرنے کے اس احساس کو ہائپنک جرک کہا جاتا ہے اور یہ اس وقت محسوس ہوتا جب ہم گہری نیند میں نہیں ہوتے اور ہمیں سوئے ہوئے کچھ ہی وقت گزرا ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جھٹکے سے اُٹھنے کی اس کیفیت کے دوران سونے والے کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی اونچے پہاڑ کی چوٹی، آسمان یا کسی بلند جگہ سے نیچے گر رہا ہے۔

تاہم ماہرین کے مطابق اس کی کوئی حتمی وجہ تو سامنے نہیں آئی لیکن ایسا بہت زیادہ کیفین کا استعمال کرنے کی وجہ سے ہوسکتا ہے، اس حوالے سے مختلف نظریات بھی پیش کئے گئے ہیں۔

ایک نظریے کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ بہت زیادہ تھکے ہوئے ہوں، بےچینی یا کسی دماغی تناؤ کا شکار ہوں یا پھر آپ نیند کی کمی کا شکار ہوں اس وقت آپ کا دماغ تو سونا چاہتا ہے لیکن آپ کا جسم اس سے مطابقت نہیں کر پاتا۔

ایک اور نظریے کے مطابق جب ہمارے اعصاب دن بھر کے تھکے ہونے کے بعد رات میں سکون کی حالت میں آتے ہیں تو اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے تاہم اس دوران بعض اوقات یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی اونچی جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند لوگوں کو اس کیفیت کا بہت کم سامنا ہوتا ہے۔ تاہم اگر آپ اس کیفیت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سونے سے قبل چائے، کافی سمیت وہ تمام اشیا خوردنوش کے استعمال کو ترک کرنا ہوگا جس میں کیفین پائی جاتی ہے کیونکہ کیفین دماغ کو مسلسل جاگنے پر مجبور کرتا ہے۔

اس کے برعکس جسم اور دماغ کو سکون پہنچانے والے طریقے جیسے کہ مراقبے سے مدد حاصل کی جائے اور سونے کی جگہ اور بستر کو صاف ستھرا اور آرام دہ رکھا جائے۔

اگر آپ بھی اس کیفیت کا شکار ہیں اور اکثر اوقات جھٹکے سے اٹھتے ہیں تو یہ کوئی سنگین بیماری نہیں ہے لیکن اگر آپ کے ساتھ ایسا بار بار ہو اور آپ کی نیند کی صلاحیت خراب ہو رہی ہے تو اس کے لئے طبی ماہرین سے فوری رجوع کریں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.