کراچی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان جاری ٹیسٹ میچ میں تماشائی توجہ کا مرکز بنے رہے، انہوں نے ’خواجہ‘ کو لے کر دلچسپ پلے کارڈز بھی اٹھائے رکھے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں شائقین آسٹریلین ٹیم کو 24 سال بعد اپنے سامنے کھیلتا دیکھ رہے ہیں، ٹیموں کے درمیان تو مقابلہ جاری ہے، لیکن ساتھ میں تماشائی بھی ایک سے بڑھ کر ایک پلے کارڈ اٹھا کر ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے میں پیچھے نہیں ہیں۔
کراچی میں پیدا ہونے والے آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ نے نیشنل اسٹیڈیم میں سنچری مکمل کی تو تماشائیوں نے بھی انہیں کھل کر داد دی، اور اس پر عثمان خواجہ نے بھی بھرپور خوشی کا اظہار کیا۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی، بلکہ تماشائیوں نے ایک قدم اور جاکر عثمان خواجہ کے لیے دلچسپ پلے کارڈ بھی اسٹیڈیم میں اٹھائے رکھے۔
ایک تماشائی نے بھارتی موسیقار اے آر رحمان کی قوالی ’خواجہ میرے خواجہ دل میں سما جا‘ کے بول تحریر کیے تو ایک نے انہیں ان کی جائے پیدائش ناظم آباد میں انڈے والا برگر کھانے کی پیشکش کردی۔
ایک نے قوالی کے بول میں اس طرح ردوبدل کیا کہ ’خواجہ میرے خواجہ ناظم آباد آجا، آسٹریلینز کا بھائی تو پاکستان کا بھی راجا‘۔
ایک تماشائی نے کھیل میں سیاست گھسیٹنے کی کوشش کی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی تصویر کے ساتھ تحریر کیا کہ ’پاکستان کو اس خواجہ (عثمان) کی ضرورت، پاکستان کے پاس یہ خواجہ (آصف) ہے‘۔
ایک نے میچ کے دوران بولرز کی مایوسی کو بیان کرتے ہوئے تحریر کردیا کہ ’ایسی وکٹ پر بولرز کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں۔‘
خیال رہے کہ کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں عثمان خواجہ نے 160 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جبکہ انہیں ساجد خان نے آؤٹ کیا تھا۔
آؤٹ ہوکر پویلین کی جانب لوٹنے والے عثمان خواجہ کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں ان کے مداح ’خواجہ خواجہ‘ کے نعرے بھی بلند کرتے اور انہیں بہترین باری کھیلنے پر داد دیتے رہے۔
Comments are closed.