بیلجیئم اور جرمنی سے نیدر لینڈز میں داخل ہونے والے افراد اپنے سفر کی تیاری کے حوالے سے محتاط ہوکر روانہ ہوں کیونکہ آج سے نیدر لینڈز پولیس کسی بھی طریقے سے ملک میں داخل ہونے والوں کے لیے بارڈر چیک شروع کر رہی ہے۔
یہ بارڈر چیک کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی ضمن میں شروع کیا جا رہا ہے۔
اس دوران ملک میں داخل ہونے والے 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کو ویکسنیشن سرٹیفکیٹ یا پھر پی سی آر ٹیسٹ لازمی دکھانا ہوگا۔
ایسا نہ کرنے کی صورت میں ہر شخص کو 95 یورو جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
نیدر لینڈز حکام کی جانب سے یہ اقدام زیادہ رش کے بعد یورپ بھر کے سیاحتی مقامات پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کی اطلاعات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
حکام کو خدشہ ہے کہ آنے والے سیاح بیلجیئم اور جرمنی سے گزرتے ہوئے نیدر لینڈز نہ آ جائیں اور ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔
دوسری جانب یورپ کے اندر ہی مختلف ممالک کی پالیسی نے مسافروں کے لیے عجیب تضاد کی صورتِ حال پیدا کر دی ہے۔
بیلجیئم نے کورونا وائرس کے حوالے سے ملک میں داخلے کی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے گزشتہ روز تمام ہائی رسک ممالک کے شہریوں کو بھی اپنے ہاں آنے کی اجازت دے دی ہے۔
ان ممالک کی تعداد 24 تھی جن میں برازیل، میکسیکو اور ساؤتھ افریقہ بھی شامل تھے جبکہ فرانس میں حکومت کی جانب سے ویکسین لگانے کی مہم میں شہریوں کی شمولیت پر اصرار، ملک میں احتجاج کا سبب بن رہا ہے۔
گزشتہ روز بھی فرانس کے مختلف شہروں میں لاکھوں افراد نے کورونا وائرس ہیلتھ پاس کے خلاف زبردست مظاہرے کیئے، فرانس میں اس طرح کے مظاہروں کا یہ چوتھا راؤنڈ تھا۔
مظاہرین مختلف پبلک مقامات پر جانے کے لیے کورونا ویکسنیشن، پی سی آر ٹیسٹ یا کورونا سے دوبارہ صحت یابی کے لازمی قانون کو فرد کی آزادی کے آئینی حق کے خلاف سمجھتے ہیں۔
Comments are closed.