جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی نے نیب کی زیر حراست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ خالد حیات نے پرویز الہٰی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جس کے بعد نیب ٹیم نے انہیں عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی نے چوہدری پرویز الہٰی کے راہداری ریمانڈ کی استدعا پر محفوظ کیا فیصلہ سنا دیا۔
نیب نے عدالت سے چوہدری پرویز الہٰی کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی بزرگ ہیں، اوپر لانے کے بجائے گاڑی میں وکالت نامہ پر دستخط کروائیں۔
نیب ٹیم چوہدری پرویز الہٰی کو لے کر لاہور روانہ ہو گئی، ان کو کل لاہور میں متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
عدالت کے باہر صحافی نے سوال کیا کہ چوہدری صاحب آپ کو بار بار گرفتار کیا جا رہا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی نے جواب دیا کہ یار شوق پورا کرنے دو ان کو۔
اس سے قبل نیب راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو جیل سے رہا ہوتے ہی حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب جیل انتظامیہ کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
جیل انتظامیہ کے مطابق پرویز الہٰی کو نظربندی آرڈر کی مدت مکمل ہونے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کو 19 جولائی کو کیمپ جیل لاہور سے نکال کر اڈیالہ جیل پہنچایا گیا تھا۔
چوہدری پرویز الہٰی کو تھری ایم پی او کے تحت ڈپٹی کمشنر لاہور کے حکم پر 30 روز کے لیے نظر بند کیا گیا تھا۔
سابق وزیرِ اعلیٰ نے تھری ایم پی او کے تحت اپنی نظر بندی کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیا تھا۔
Comments are closed.