مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منسوخ کرانے کی نیب کی درخواست پر عدالت نے 7 اپریل کیلئے مریم نواز کو نوٹس جاری کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے نیب درخواست کی سماعت کی۔
عدالت نےنیب کی درخواست پر مختصر سماعت کے بعد درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے مقرر کر دی۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اپنایا کہ مریم نواز ضمانت پر رہائی کے بعد سے مسلسل ریاستی اداروں پر حملے کر رہی ہیں۔
نیب کا مؤقف تھا کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز اور منی لارنڈرنگ کیسز میں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت پر ہیں، 2020 ء میں چوہدری شوگر ملز کیس میں نہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوئیں اور نہ ہی دستاویزات طلبی نوٹس پر کوئی توجہ دی۔
نیب کا کہنا ہے کہ وہ عوام کو تاثر دے رہی ہیں کہ ریاستی ادارے غیر فعال ہو چکے ہیں، استدعا ہے کہ مریم نواز کی ضمانت منسوخ کی جائے۔
دوسری جانب جاتی امرا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جب تک حکومت نہیں چلی جاتی، عمران خان وزارت عظمیٰ سے ہٹ نہیں جاتے وہ ملک سے باہر نہیں جائیں گی، چاہے پاسپورٹ ٹرے میں رکھ کر ہی پیش کیوں نہ کیا جائے ۔
مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ نون حکومت سے کوئی بات نہیں کرتی، وہ پہلے بھی جیل گئیں، تیسری بار بھی جیل جانے سے نہیں ڈرتیں، لانگ مارچ اور استعفے کا آپشن موجود ہے۔
نیب کی درخواست پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب کو یہ تکلیف ہے کہ وہ آٹا اور چینی چور کو چور کیوں کہتی ہیں۔
Comments are closed.