جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج قومی احتساب بیورو (نیب) کی حقیقت اور چہرہ آشکار ہو چکا ہے۔
لاڑکانہ میں طوفان اقصیٰ و شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں تسلیم کرنا ہوگا 75 سال کاتجربہ غلط رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ نیب کا خاتمہ کرنے کا کہا۔ نیب نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف کچھ ثبوت نہیں تھے، آج نیب کی حقیقت اور چہرہ آشکار ہو چکا ہے۔ کیا آج نیب کا ادارہ ہونا چاہیے؟
انکا کہنا تھا کہ مادر پدر آزاد معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کی گئی، یہاں اسلامی تہذیب کے علاوہ کوئی تہذیب نہیں چلے گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ہمارا مذاق اڑاتے تھے اور کہتے تھے یہ بارواں کھلاڑی ہے، اب کون ہے بارواں کھلاڑی۔۔۔؟ اب ہاتھ میں بلا نہیں بلی ہے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ الیکشن کےلیے پُر امن ماحول چاہیے، ہمیں ملک کو امن بھی دینا ہے اور خوشحال معیشت بھی۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اللّٰہ کی مدد سے یہ مقصد حاصل کر کے رہیں گے، ہم جمہوری لوگ ہیں، جمہوریت کا احترام کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، 2018 میں اس لیے آواز بلند کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت بھی تو دو، پُرامن ماحول بھی دو، بکسے لوگوں کو بھرنے ہیں۔ کیا یہ ہمارا حق نہیں کہ ہم یہ مطالبہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حالات کو اب بدلنا ہوگا اب ملک کی سیاست کو بدلنا ہوگا۔
اپنے خطاب کے دوران سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مجاہدوں کو پیغام ہے کہ پاکستانی عوام آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی کبھی آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔
Comments are closed.