ماہر قانون اور سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس پر نیب پراسیکیوٹر جنرل کے موقف سے اختلاف کردیا۔
وسیم سجاد نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے اندر درج ہے کہ زیر التوا مقدمات کو کیسے ڈیل کیا جائے گا۔
انہوں نے نیب پراسیکیوٹر جنرل کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ ہی تفریق کرنی ہے کہ پچھلے کیسوں پر اطلاق نہیں ہوگا، آئندہ پر ہوگا تو نیب آرڈیننس پہلے ہی بے معنی ہوجاتا۔
ماہر قانون اور سابق چیئرمین سینیٹ قانون میں ابہام کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں یہ تو کہا گیا ہے کہ کچھ چیزوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا، لیکن کیس ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کون کرے گا، اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔
Comments are closed.