قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس میں کسی کو فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا یا دینا جرم قرار دے دیا گیا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس پر گزشتہ روز قائمقام صدر صادق سنجرانی نے دستخط کیے تھے۔
آرڈیننس میں کسی کو فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا یا دینا جرم قرار دیا گیا ہے جبکہ چیئرمین نیب کو مقدمے میں کسی شخص کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا اختیار بھی دے دیا گیا ہے۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق وعدہ معاف گواہ اپنی گواہی مجسٹریٹ کے روبرو ریکارڈ کرائے گا، وعدہ معاف گواہ نے کوئی بات چھپائی تو اس کی معافی منسوخ کردی جائے گی۔
آرڈیننس کے مطابق معافی منسوخی پر وعدہ معاف گواہ کی گواہی اس کے خلاف بھی استعمال ہوسکے گی۔
نیب آرڈیننس کے مطابق مقدمہ جھوٹا، بدنیتی پر بنایا جانا ثابت ہونے پر مقدمہ بنانے والے کو 3 سال تک قید ہوسکے گی۔
آرڈیننس کے مطابق نیب قوانین کے تحت گرفتار ملزم کو 14 کی بجائے 30 دن تک جسمانی ریمانڈ پر رکھا جا سکے گا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس میں چیئرمین نیب مقدمے کی پیروی کےلیے کسی بھی وکیل کی خدمات بھی حاصل کرسکے گا۔
آرڈیننس ترمیمی نیب آرڈیننس 2023 کہلائے گا جو فوری طور پر نافذ ہوگا۔
Comments are closed.